Sunday 3 July 2016

چترال میں سیلابی ریلے میں بہہ کر41 افراد جاں بحق ہوئے، خیبرپختونخوا حکومت

چترال: خیبر پختونخوا حکومت کا کہنا ہے کہ چترال میں شدید بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی سیلابی صورت حال سے 41 افراد جاں بحق جب کہ درجنوں مکانات، مساجد اور سیکیورٹی فورسز کی چیک




پوسٹ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔


/ ایکسپریس نیوز کے مطابق افغانستان میں ہونے والی شدید بارشوں نے جنوبی چترال کے علاقے میں تباہی مچادی ہے، بارش سے سیلابی ریلے نے راستے میں آنے والی ہر شے کو تہس نہس کرکے رکھ دیا۔ ترجمان خیبر پختونخوا حکومت کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے میں بہہ کر 41 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ 37 مکانات مکمل طور پر تباہ اور 48 کو جزوی نقصان پہنچا۔ سیلابی ریلے میں بہہ کر افغان علاقے میں جانے والی 8 لاشیں نکال لی گئی ہیں جب کہ امدادی کارروائیوں کا آغاز بھی کردیا گیا ہے۔ زخمیوں کو نکالنے کے لئے ہیلی کاپٹر اور میڈیکل کیمپ کا انتظام کرلیا گیا ہے، جاں بحق افراد کے لواحقین کو 3، 3 لاکھ روپے امداد دی جائے گی جب کہ متاثرین کی امداد کے لیے 50 خیمے اور 50 گھرانوں کے لئے راشن کی پہلی کھیپ ارسون پہنچا دی گئی ہے۔
دوسری جانب چیرمین این ڈی ایم اے اصغر نواز کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے میں 28 افراد جاں بحق ہوئے جن کی تلاش کا کام جاری ہے، سیلابی ریلے میں ایک مسجد، ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ اور 46 مکانات تباہ ہوئے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ چترال میں سیلاب سے متاثرہ علاقے ارسون میں پاک فوج کا ہیلی کاپٹر غذائی اشیا اور طبی سامان لے کر پہنچ چکا ہے جب کہ زخمیوں کو ارسون سے چترال پہنچا دیا گیا ہے۔
گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کوامدادی کارروائیاں تیزکرنے کی ہدایت کر دی ہے، انہوں نے کہا ہے کہ قدرتی آفت سے متاثرہ اور لاپتہ افراد کی تلاش ہرصورت ممکن بنائی جائے۔
وزیراعظم نواز شریف نے سیلابی ریلے کے باعث ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نے امدادی سرگرمیوں کو تیز کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو صورت حال سے آگاہ رکھنے کا بھی حکم دیا ہے۔

No comments: